حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ونزوئلا کے صدر نیکولس مادورو نے عالمی فلسطین یکجہتی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: فلسطین کا مسئلہ، خاص طور پر فلسطینیوں کے حق خودارادیت، امن اور ایک مکمل، آزاد، اور منصفانہ ریاست کے قیام کا حق، ان انسانی مسائل میں سے ایک ہے جو دنیا میں انصاف کی بحالی کے لیے اہم ترین حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ونزوئلا کے لوگ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ دن آئے گا جب قدس کی گلیوں میں فتح کا جشن مناتے ہوئے ہم ایک دوسرے سے ملیں گے۔
مادورو نے اقوامِ عالم سے فلسطین کی حمایت کے لیے مزید کوششوں کا مطالبہ کیا اور اسلامی ممالک اور عرب دنیا کو خبردار کیا کہ وہ اسرائیل کی "فریبانہ سفارت کاری" سے ہوشیار رہیں جو اکثر حملوں اور میزائلوں کے ذریعہ اپنے مذموم عزائم کو پورا کرتی ہے۔
انہوں نے لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا: صہیونی حکومت کے یہ اقدامات انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والے ہولناک جرائم شمار ہوتے ہیں۔
صدر نیکولس مادورو نے لبنان میں جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے حد سے زیادہ خوش فہمی سے گریز کی تنبیہ کی اور کہا: توجہ طلب ہے کہ ایک طرف صیہونی کس طرح جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کرتے ہیں اور دوسری طرف شام کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اپنے حامی دہشت گرد گروہوں کے ذریعہ وہاں حملے شروع کرتے ہیں اور اب حلب پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صیہونی اور ان کے حامی دہشتگرد اب عرب عوام کو تباہ اور ان کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
ونزوئلا کے صدر نے صیہونیوں کے اس مذموم منصوبے کے بارے میں خبردار کیا اور کہا: آج فلسطین اور لبنان نشانے پر ہیں، لیکن کل یہ شام، عراق، اور اردن بھی ہو سکتے ہیں۔